
ایک گاؤں میں ایک ننھا سا لڑکا راجو اپنی دادی کے ساتھ رہتا تھا۔ راجو کے پاس ایک خاص طوطا تھا جس کا نام میتھو تھا۔ میتھو عام طوطا نہیں تھا، وہ بولتا بھی تھا اور جادو بھی جانتا تھا، لیکن یہ راز صرف راجو جانتا تھا۔ ایک دن راجو جنگل میں لکڑیاں چننے گیا۔ اچانک آسمان پر کالا بادل چھا گیا اور زوردار آندھی چلنے لگی۔ راجو درخت کے نیچے چھپ گیا۔ تبھی ایک چمکتی روشنی میں ایک جادوگر نمودار ہوا۔ اُس نے کہا، "جو میرے سوال کا جواب دے گا، اُسے میں خزانہ دوں گا۔ لیکن اگر جواب نہ آیا، تو اُسے پتھر بنا دوں گا!" راجو ڈر گیا، مگر میتھو نے اس کے کان میں سرگوشی کی، "ڈرو مت، میں تمھاری مدد کروں گا۔" جادوگر نے پوچھا: "وہ کیا چیز ہے جو جتنی بڑھتی ہے، اتنی ہی کم ہوتی ہے؟" راجو نے میتھو کی طرف دیکھا۔ میتھو نے آہستہ سے کہا، "وقت۔" راجو نے بلند آواز میں جواب دیا: "وقت!" جادوگر حیران رہ گیا، اور خوش ہو کر کہا: "شاباش! تم نے میرا راز جان لیا۔ یہ لو، تمہارے لیے سچائی کا جادوئی پنکھ۔ اسے جب بھی ہلاؤ گے، تمھاری کوئی بھی نیک خواہش پوری ہو جائے گی۔" راجو نے پنکھ لیا، شکریہ ادا کیا اور میتھو کو گلے لگا لیا۔ اب وہ دونوں ہر روز لوگوں کی مدد کرتے، بیماروں کا علاج کرتے، اور پریشان دلوں کو خوش کرتے۔ راجو اور میتھو گاؤں کے سب سے محبوب اور جادوئی دوست بن گئے۔ اور وہ سب کو سکھاتے کہ سچائی، دوستی اور ہمت سب سے بڑا جادو ہے۔